رانچی، 4/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے لیے سیاسی پارٹیوں کی انتخابی مہم زور و شور سے جاری ہے، اور سیاسی رہنماؤں کے درمیان زبانی جنگ بھی شدت اختیار کر گئی ہے۔ اس تناظر میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ جھارکھنڈ میں یو سی سی اور این آر سی نافذ نہیں کیا جائے گا۔ ہیمنت سورین نے یہ بھی کہا کہ "ہماری معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والی بی جے پی کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ جھارکھنڈ میں صرف سی این ٹی/ایس پی ٹی/پی ای ایس اے نافذ ہوگا، یو سی سی اور این آر سی کا کوئی سوال ہی نہیں۔"
ہیمنت سورین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’یہ کبھی این آر سی تو کبھی یو سی سی لگانے کی بات کرتے ہیں۔ ہم نے بھی کہہ دیا ہے یہاں یو سی سی اور این آر سی کی کوئی بات نہیں ہوگی۔ یہاں صرف بات ہو گی تو ’چھوٹا ناگپور کاشت کاری‘ (سی این ٹی)، ’سنتھال پرگنہ کاشت کاری‘ (ایس پی ٹی) یا پی ای ایس اے (شیڈولڈ علاقوں میں پنچایتوں کی توسیع) قانون کی بات ہو گی۔ کیسے ملک کو توڑو، کیسے ملک اور سماج کو بانٹو۔ ان کا یہی کام رہتا ہے۔ یہ لوگ زہر اگل رہے ہیں اور انہیں آدیواسیوں، مقامی باشندوں، دلتوں یا پسماندہ برادریوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے بی جی پی کی تشبیہ ’سوکھے ہوئے درخت‘ سے کی، اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عہد کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جی پی کا مقصد ہے معدنی دولت کے لئے مقامی باشندوں کو بے گھر کرنا۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے بی جے پی کے انتخابی منشور کے اجراء کے وقت سورین حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہماری حکومت جھارکھنڈ میں یو سی سی نافذ کرے گی، لیکن آدیواسیوں کو اس سے باہر رکھا جائے گا۔ ہیمنت سورین اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کی حکومت یہ پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہے کہ یکساں سول کوڈ آدیواسی حقوق، ثقافت اور اس سے متعلق قانون کو متاثر کرے گی۔‘‘